ملک کو تماشا بنا دیا ، سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانا حکومت کا کام نہیں ، سراج الحق
siraj.jpg
حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ظلم و جبر کے ہتھکنڈوں سے باز آ جائیں ، حکومت مذہبی قوتوں کو کچلنا چاہتی ہے ، ڈاکٹر زبیر پرامن احتجاج کو پر تشدد بنانے کی تحقیقات کی ضرورت ،فرانسیسی سفیر کو نکالا جائے ،ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں مطالبہ
لاہور (سیاسی نمائندہ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی میزبانی میں منصورہ میں ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت میں ہوا ۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ علمائے کرام جمعہ کو سیرت النبیؐ پر روشنی ڈالیں ، تحریک لبیک پاکستان پر لگائی پابندی فی الفور ختم کی جائے ۔ فرانس کے سفیر کو بے دخل کر کے فرانس سے معافی کا مطالبہ کیا جائے ۔ پرامن احتجاج کو پر تشدد بنانے کی قومی سطح پر تحقیقات کی ضرورت ہے جس کے لیے جوڈیشل کمیشن اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو تماشا بنادیا گیا ۔ حکومت ایسا ماحول بنا رہی ہے کہ اگر اسلام پسندوں کو نہ روکا گیا تو یہ ہر طرف چھا جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانا،حکومت کا کام نہیں ۔ ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمدزبیر نے کہاکہ فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ پوری قوم کا ہے ۔حکومت ہوش کے ناخن لے اور ظلم و جبر کے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے ۔ حکومت مذہبی قوتوں کو کچل دیناچاہتی ہے ۔ ہم حکومت اور تحریک لبیک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مذاکرات سے مسئلے کا حل تلاش کیا جائے ۔ انہوں نے تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا حکومت کو اختیار نہیں۔