اینجلہ مرکل کے 18 برس پرانے کپڑے ،ایک پرانے فلیٹ سے حکومت کی ،گھر میں کوئی نوکر نہیں
angela.jpg
۔64سالہ اینجلہ مرکل نے گزشتہ دنوں ستمبر 2021میں ہونے والے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔2005ء میں برسر اقتدار آنے کے بعد انہوں نے اٹھارہ برس اسی فلیٹ سے حکومت کی جس میں وہ برسراقتدار آنے سے پہلے مقیم تھیں۔ ان اٹھارہ برسوں میں گھر میں نوکر رکھا نہ نفیس کپڑے خریدے ۔ ان کی وارڈروب میں دو دہائیوں سے تیس کے قریب جیکٹس اور کوٹ ہیں ، ہر جیکٹ کے ساتھ سفید رنگ کی ٹرائوزران کی شناخت بن چکی ہے ۔مگر دنیا میں ان کی پہچان ملبوسات سے نہیں، جامع کردار سے ہو رہی ہے۔انہوں نے جرمنی کو ترقی کی شاہراہ پر ڈال کر اپنے ملک کو طاقت ور ترین معیشتوں کی صف میں کھڑا کر دیا ہے۔ اسی لئے گزشتہ 9 برسوں سے یورپ کی طاقت ور ترین خواتین کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہیں۔اگلے انتخابات کے لئے ان کے متبادل کی تلاش شروع کر دی گئی ہے ،بطور چانسلر اینجلہ کی کامیابی کے بعد یہ تصور عام ہو گیا ہے کہ شائد خاتون مرد سے بہتر حکمرانی کرسکتی ہیں اسی لئے کسی عورت کے چنائو پر بھی غور ہو رہا ہے۔ان اٹھارہ برسوں میں ''ڈالر کمانے ‘‘کا خیال اینجلہ کے دل میںکبھی نہیںآیا۔ حکومت چھوڑتے وقت ان کے کل اثاثے 11.5 لاکھ ڈالر کے ہوں گے۔ وہ بیس گھنٹے کام کرتی ہیں۔یہ تو کسی کو نہیں معلوم کہ اینجلہ کب اور کتنی دیر سوتی ہیں کیونکہ جب بھی ضرورت پڑی ، انتظامیہ نے انہیں جاگتے ہوئے پایا۔کہا جاتا ہے کہ وہ تعطیلات کے دنوں میں نیند کو پورا کرتی ہیںورنہ سونے کا وقت ہی کہاں ملتا ہے۔ انہوں نے ایک مرتبہ کہا تھا ....''مجھ میں اونٹ جیسی خاصیتیں پائی جاتی ہیں۔ میں چیزوں (نیند وغیرہ)کو جمع کر لیتی ہوں او رپھر کسی دن جی بھر کر سو لیتی ہوں ‘‘ ۔
ان کے بارے میں ایک اخبار نے لکھ دیا تھا کہ جرمن چانسلر نے ایک سالانہ ڈنر میں 2008ء کے سالانہ ڈنر والا ڈریس پہن لیا تھا ۔ ایک اور جریدے نے تبصرہ کیا ''جرمن چانسلر کے پاس شائد ایک ہی نیکلس اورایک ہی ہیئر سٹائل ہے ‘‘ ۔ انہوں نے اگلے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا توایک رپورٹر نے سوال کیا کہ ''میڈم! آپ نے سستے سے کپڑوںمیں اٹھارہ برس گزار دیئے، کیوں؟‘‘۔
اینجلہ مرکل نے کہا : ''میں جرمنی کی چانسلر ہوں ،کوئی فیشن گرل نہیں‘‘ بلکہ انہوں نے شکوہ کیا کہ ''لوگ خواتین رہنمائوں کے ملبوسات پر رائے زنی کرتے رہتے ہیں ۔ مردوں کے کپڑوں پر بات کرتے ہوئے زبان کٹتی ہے، اگر کوئی مرد مسلسل ایک سو دن تک ایک ہی نیلا سوٹ پہنے رکھے تو کوئی نہیں بولے گا لیکن اگر کوئی عورت ہفتے میں چار دن ایک ہی کوٹ یا جیکٹ میں سامنے آ جائے تو اخباروں میں تذکرے شروع ہو جاتے ہیں‘‘۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ناروے میں ایک فیشن شو میں شرکت کی دعوت ملی۔ اس اعلیٰ تقریب میں وہ نارویجئن وزیر اعظم کے ساتھ بیٹھیں ،لیکن چار سال پرانے سوٹ میں ۔ یہ سوٹ مارکیٹ میں 5ڈالر میں مل جائیگا۔
جرمن چانسلر نے انکشاف کیا کہ...''میرے گھر میںکوئی نوکر ہے نہ باروچی۔ بلکہ ہمیں کسی نوکر کی ضرورت ہی نہیںہے۔ گھر کے سبھی کام میں اور میرے شوہر مل جل کر کرتے ہیں، شوہر کپڑے دھونے کی مشین رات کو لگاتے ہیں۔اس وقت بجلی وافر ہوتی ہے ۔ باقی کام میں کر لیتی ہوں ۔ شکر ہے کہ ہمارے فلیٹ کی دیوار کافی موٹی ہے اورہمساے ڈسٹرب نہیں ہوتے ۔ایک روز میں نے ان سے پوچھ بھی لیا تھا کہ رات کو مشین لگانے سے کوئی تکلیف تو نہیں ہوتی ؟ ان کا جواب نفی میں سن کر مجھے کافی تسلی ہوئی تھی‘‘۔
اگرچہ اینجلہ مرکل کو ایک بدعنوان حکمران سے حکومت ملی لیکن انہوں نے کبھی ورثے کو برا کہنے کی بجائے خود اچھا بن کر دکھایا اور جرمنی کے مفلو ک الحال لوگوں کو خوشحالی عطا کی۔ جرمنی کی ''خاتون آہن‘‘ نے کسی بھی موڑ پر سابقہ حکمرانوں کو دوش نہ دیا بلکہ اپنے انداز حکمرانی پر توجہ مرکوز رکھی اور ایک مثال بن کر دکھایا۔64سالہ اینجلہ مرکل جرمنی کے مغربی شہر ہیمبرگ میں17جولائی 1954ء کو پیدا ہوئیں۔ بھاری بھرکم نظر آنے ولی چانسلر کا وزن 60کلو اور ہائیٹ پانچ فٹ پانچ انچ ہے۔انہوں نے جرمنی کی یونیورسٹی سے طبیعات میں ڈگری حاصل کی۔ گوبھی جرمن چانسلر کی من پسند غذا ہے۔ اسی لئے تو 2001ء میں ''گوبھی کوئین ‘‘ بھی منتخب ہو چکی ہیں۔ '' گوبھی کوئین‘‘ ٹیلنٹڈ شیف بھی ہیں ،اپنے کھانے خود بناتی ہیں ، آلوئوں کا سوپ، بیف کے پسندے اور پلم کیک ان کی خاص ڈشیں ہیں۔