ادبی Ú†Ù¹Ú©Ù„Û’ Û”Û”Û”Û” علی رضا اØ+مد
adabi chutkaley.jpg
اختر الواسع Ûندوستان Ú©Û’ معرو٠دانشور اور ادیب تھے Û” جن دنوں اٹل بÛاری واجپائی انڈیا Ú©Û’ وزیر اعظم تھے تو انÛÙˆÚº Ù†Û’ چند مسلمان دانشوروں Ú©Ùˆ مدعو کیا تھا۔ سب Ù†Û’ اپنی اپنی بات Ú©ÛÛŒ ØŒ اختر الواسع آخر تک خاموش رÛÛ’Û” میٹنگ ختم Ûونے Ù„Ú¯ÛŒ تو واجپائی Ù†Û’ اختر الواسع Ú©ÛŒ طر٠دیکھ کر Ú©Ûا : ''آپ Ù†Û’ Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں Ú©Ûا؟‘‘
اختر الواسع Ù†Ûایت معصومیت سے گویا Ûوئے : ''گستاخی معاÙØŒ آپ اسلام اور اسلام آباد دونوں Ú©Ùˆ ایک دوسرے میں Ú¯ÚˆÙ…Úˆ کر دیتے Ûیں اور انÛیں ایک ÛÛŒ چیز سمجھتے Ûیں، میں کیا عرض کروں‘‘۔
Ù+Ù+Ù+
شاعر قلندر بخش جرات نابینا تھے۔ایک روز Ùکر٠سخن Ùرما رÛÛ’ تھے Ú©Û Ø§Ù†Ø´Ø§Ø¡ Ø§Ù„Ù„Û Ø®Ø§Ù† تشری٠لائے۔انÛیں Ù…Ø+Ùˆ پایا تو پوچھا : ''Ø+ضرت کس Ùکر میں ڈوبے Ûیں؟‘‘
جرات Ú©ÛÙ†Û’ Ù„Ú¯Û’ : Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں،شعر مکمل کرنے Ú©ÛŒ Ùکر میں Ûوں،بس ایک مصرع Ûوگیا ÛÛ’Û”
انشاء Ù†Û’ عرض کیا : ''Ú©Ú†Ú¾ Ûمیں بھی تو Ù¾ØªÛ Ú†Ù„Û’â€˜â€˜Û”
جرات Ù†Û’ Ú©Ûا: '' میں Ù†Ûیں بتائوں گا ،تم Ú¯Ø±Û Ù„Ú¯Ø§ کر مصرع چھین لو گے‘‘۔
بڑے اصرار کے بعد جرات نے بتایا،
اس Ø²Ù„Ù Ù¾Û Ù¾Ú¾Ø¨ØªÛŒ شب٠دیجور Ú©ÛŒ سوجھی
انشاء Ù†Û’ Ùوراً Ú¯Ø±Û Ù„Ú¯Ø§Ø¦ÛŒ:
اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی
جرات لاٹھی اٹھا کر انشا Ú©ÛŒ طر٠لپکے۔دیر تک انشاء آگے پیچھے ٹٹولتے Ûوئے بھاگتے رÛے۔مگر Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ø¨Ù† پڑا۔
Ù+Ù+Ù+
رات کا وقت تھا۔اسرا رالØ+Ù‚ مجاز یونیورسٹی روڈ پر ترنگ میں جھومتے Ûوئے Ú†Ù„Û’ جا رÛÛ’ تھے۔اسی اثنا میں اْدھر سے ایک تانگا گزرا۔مجاز Ù†Û’ اسے آواز Ø¯ÛŒØŒØªØ§Ù†Ú¯Û Ø±Ú© گیا۔مجاز اس Ú©Û’ قریب آئے اور Ù„Ûرا کر بولے: صدر جاؤ Ú¯Û’ØŸ
تانگے والے Ù†Û’ جواب دیا: ''Ûاں ØŒ جاؤں گا‘‘
''اچھا تو جاؤ.......‘‘ ÛŒÛ Ú©ÛÛ Ú©Ø± مجاز لڑھکتے Ûوئے آگے بڑھ گئے۔
Ù+Ù+Ù+
اسرارالØ+Ù‚ مجاز تنÛا کاÙÛŒ Ûاؤس میں بیٹھے تھے Ú©Û Ø§ÛŒÚ© صاØ+ب جو ان Ú©Ùˆ جانتے Ù†Ûیں تھے ،ان Ú©Û’ ساتھ والی کرسی پر آ بیٹھے۔کاÙÛŒ کا آرڈر دے کر انÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنی Ú©Ù† سْری آواز میں گنگنانا شروع کیا:
اØ+مقوں Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ Ù†Ûیں غالب .....ایک ڈھونڈو، Ûزار ملتے Ûیں۔
مجاز Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ طر٠دیکھتے Ûوئے Ú©Ûا: ''ڈھونڈنے Ú©ÛŒ نوبت ÛÛŒ Ú©Ûاں آتی ÛÛ’ Ø+ضرت! خود بخود تشری٠لے آتے Ûیں۔‘‘
Ù+Ù+Ù+
کرنل مجید Ù†Û’ ایک دÙØ¹Û Ù¾Ø·Ø±Ø³ بخاری سے Ú©Ûا: اگر آپ اپنے مضامین کا Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹Û Ú†Ú¾Ù¾ÙˆØ§Ø¦ÛŒÚº تو اس کا نام صØ+ÛŒØ+ بخاری رکھیں۔
پطرس Ù†Û’ جواب دیا: اور اگر آپ اپنی نظموں کا Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹Û Ú†Ú¾Ù¾ÙˆØ§Ø¦ÛŒÚº تو اس کانام کلام مجیدرکھیں۔
Ù+Ù+Ù+
ایک ناشر Ù†Û’ کتابوں Ú©Û’ نئے گاÛÚ© سے شوکت تھانوی کا تعار٠کراتے Ûوئے Ú©Ûا: آپ جس شخص کا ناول خرید رÛÛ’ Ûیں ÙˆÛ ÛŒÛÛŒ ذات شری٠Ûیں۔لیکن ÛŒÛ Ú†Ûرے سے جتنے بے وقو٠معلوم Ûوتے Ûیں اتنے Ûیں Ù†Ûیں۔
شوکت تھانوی Ù†Û’ Ùوراً Ú©Ûا: مجھ میں اور میرے ناشر میں ÛŒÛÛŒ بڑا Ùرق ÛÛ’Û”ÛŒÛ Ø¬ØªÙ†Û’ بے وقو٠Ûیں،چÛرے سے معلوم Ù†Ûیں Ûوتے۔
Ù+Ù+Ù+
اسرار الØ+Ù‚ مجاز اور Ùراق Ú©Û’ درمیان کاÙÛŒ سنجیدگی سے Ú¯Ùتگو ÛÙˆ رÛÛŒ تھی۔ایک دم Ùراق کا Ù„ÛØ¬Û Ø¨Ø¯Ù„Ø§ اور انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ûنستے Ûوئے پوچھا: ''مجاز! تم Ù†Û’ کباب بیچنے کیوں بند کر دئیے؟‘‘
مجاز Ù†Û’ اسی سنجیدگی سے Ùوراً جواب دیا : ''آپ Ú©Û’ Ûاں سے گوشت آنا جو بند ÛÙˆ گیا۔‘‘
Ù+Ù+Ù+
عبدالØ+مید عدم Ú©Ùˆ کسی صاØ+ب Ù†Û’ ایک بار جوش سے ملایا اور Ú©Ûا:ÛŒÛ Ø¹Ø¯Ù… Ûیں۔عدم کاÙÛŒ جسامت والے آدمی تھے۔
جوش Ù†Û’ ان Ú©Û’ ڈیل ڈول Ú©Ùˆ بغور دیکھا اور Ú©ÛÙ†Û’ Ù„Ú¯Û’: عدم ÛŒÛ ÛÛ’ تو وجود کیا ÛÙˆ گا؟
Ù+Ù+Ù+
Ùراق گورکھپوری سے کسی Ù†Û’ پوچھا: بØ+یثیت شاعر آپ اور جوش صاØ+ب میں کیا Ùرق ÛÛ’ØŸ
Ùراق بڑی بڑی آنکھیں مٹکاتے Ûوئے بولے :جوش موضوع سے متاثر Ûوتا ÛÛ’ اور میں موضوع Ú©Ùˆ متاثر کرتا ÛÙˆÚºÛ”
Ù+Ù+Ù+