Results 1 to 2 of 2

Thread: ایٹمی قوت اقتصادی طاقت کب بنے گی؟ ...ڈاکٹر Ø+سین اØ+مد پراچہ

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up ایٹمی قوت اقتصادی طاقت کب بنے گی؟ ...ڈاکٹر Ø+سین اØ+مد پراچہ

    ایٹمی قوت اقتصادی طاقت کب بنے گی؟ ...ڈاکٹر Ø+سین اØ+مد پراچہ

    مسجد اقصیٰ Ú©Û’ موجودہ خطیب الشیخ عکرمہ صبری سمیت ہزاروں فلسطینیوں Ù†Û’ غزہ پر موجودہ اسرائیلی Ø+ملوں Ú©Û’ دوران پاکستانی عوام اور Ø+کام Ú©ÛŒ اپنے بھائیوں Ú©Û’ ساتھ اظہارِ Ù…Ø+بت Ùˆ یگانگت Ú©Ùˆ بے Ø+د سراہا ہے۔ ان Ø+ملوں Ú©Û’ دوران ایک بار پھر اہلِ فلسطین پر یہ Ø+قیقت منکشف ہوئی ہے کہ اسلامی رشتے علاقائی Ùˆ لسانی رشتوں سے کہیں بڑھ کر مضبوط Ùˆ مستØ+Ú©Ù… ہوتے ہیں۔ غزہ پر بمباری‘ میزائلوں Ú©ÛŒ بارش اور معصوم Ùˆ بے گناہ عورتوں، مردوں اور بچوں Ú©ÛŒ شہادت اور وہاں Ú©ÛŒ رہائشی عمارتوں Ú©ÛŒ کھنڈرات میں تبدیلی Ú©Û’ دلدوز مناظر بھی فلسطین Ú©Û’ عرب بھائیوں Ú©Û’ دل میں اضطراب Ú©ÛŒ کوئی لہر پیدا نہیں کر سکے۔ انہوں Ù†Û’ اس موقع پر بے جان سی رسمی قراردادوں Ú©Û’ علاوہ کوئی ایکشن لیا اور نہ ہی فلسطینیوں Ú©Û’ ساتھ یکجہتی Ú©Û’ لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھایا۔
    مورخہ 28 مئی‘ یوم تکبیر تھا۔ 1998ء کی اسی تاریخ کو پاکستان نے چاغی‘ بلوچستان میں جوہری دھماکے کیے اور اپنے آپ کو ایٹمی قوت تسلیم کروا لیا۔ اس تاریخی اقدام کے بعد پاکستانی ساری دنیا میں فخر سے سر اٹھا کر چلنے لگے۔ آج جمعۃ المبارک ہے۔ 28 مئی 1998ء کو جمعرات کا دن تھا۔ اگلے روز 29 مئی کو جمعۃ المبارک کا خطبہ ارشاد کرتے ہوئے اس وقت کے مسجد اقصیٰ کے خطیب کا چہرہ خوشی سے تمتما رہا تھا۔ انہوں نے نہایت پُرجوش انداز میں پاکستان کو ایٹمی دھماکوں پر ہدیہ تبریک پیش کیا۔ خطیب مسجدِ اقصیٰ نے دھماکوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ھذہٖ لیست قوۃ الباکستان ولکن ھی قوۃ الاسلام۔ کہ یہ نہ صرف پاکستان کی بلکہ سارے عالم اسلام کی قوت ہے۔ اُس وقت بھی فلسطینی اپنے عرب بھائیوں سے اُتنے ہی شاکی تھے جتنے آج ہیں۔
    بات صرف فلسطین Ú©ÛŒ نہیں بلکہ دوسرے بہت سے عرب اور مسلم ملکوں میں بھی فخروانبساط Ú©ÛŒ ایک لہر دوڑ گئی تھی۔ میں اُس زمانے میں سعودی عرب میں تھا۔ وہاں انہی دنوں پاکستانی اور سعودی دانشوروں Ù†Û’ مل کر جدہ Ú©Û’ سعودی جرمن ہسپتال میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا۔ ایک پاکستانی شخصیت گلاب خان اس پروگرام Ú©ÛŒ روØ+ِ رواں تھے۔ ہال سامعین سے کھچاکھچ بھرا ہوا تھا۔ مجھے بھی مدعو کیا گیا تھا۔ ہر مقرر پاکستان Ú©ÛŒ اس عظیم کامیابی پر خوشی سے سرشار تھا۔ میری باری آئی تو میں Ù†Û’ پاکستان Ú©ÛŒ ایٹمی قوت بننے Ú©ÛŒ کہانی ذوالفقار علی بھٹو سے Ù„Û’ کر میاں نواز شریف تک بیان کی۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور اُن Ú©ÛŒ ٹیم Ú©ÛŒ انتھک اور تاریخ ساز Ù…Ø+نت Ùˆ کاوش اور جنرل ضیاالØ+Ù‚ شہید اور جناب غلام اسØ+اق خان Ú©ÛŒ شبانہ روز توجہ اور بروقت وسائل Ú©ÛŒ فراہمی کا بھی تذکرہ کیا؛ تاہم اس موقع پر اصل میلہ تو سعودی ایئرلائنز Ú©Û’ اس وقت Ú©Û’ قائمقام چیئرمین عبدالسلام Ù†Û’ لوٹا۔ انہوں Ù†Û’ عربی اور انگریزی Ú©Ùˆ ملا کر خطابت Ú©Û’ زبردست جوہر دکھلائے اور ایک سماں باندھ دیا۔ انہوں Ù†Û’ کہا کہ ہم تو پہلے ہی پاکستانیوں Ú©ÛŒ سائنسی اور فنی مہارت Ú©Û’ قائل تھے مگر ایٹمی قوت بن کر پاکستان Ù†Û’ اپنی اس عظمت Ú©Ùˆ چارچاند لگا دیئے ہیں۔ مسٹر عبدالسلام Ù†Û’ کہا کہ یہ دل خوش Ú©Ù† اعلان سن کر ہم Ù†Û’ فیصلہ کیا ہے کہ ہم پاکستانی پائلٹس Ú©ÛŒ تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے دس امریکی پائلٹس Ú©ÛŒ جگہ پاکستانی ہوابازوں Ú©Ùˆ بلائیں Ú¯Û’Û” پاکستان Ú©ÛŒ یہ عظیم پذیرائی سن کر ہال تادیر تالیوں سے گونجتا رہا۔
    ایٹمی قوت بننے Ú©ÛŒ خوشی میں اُن دنوں ملک Ú©Û’ اندر اور ملک سے باہر پاکستانی کوہ ہمالیہ سر کرنے Ú©Û’ لیے بھی کمربستہ تھے۔ اس موقع پر ''قرض اتارو ملک سنوارو‘‘ کا بہت چرچا ہوا مگر پھر کہیں راستے میں ہی یہ مہم دم توڑ گئی۔ اہلِ پاکستان ایٹمی دھماکوں Ú©Û’ بعد یہ سمجھ رہے تھے کہ اب ہر جگہ انہیں اور اُن Ú©Û’ گرین پاسپورٹ Ú©Ùˆ عزت Ùˆ توقیر Ú©ÛŒ نگاہ سے دیکھا جائے گا مگر واØ+سرتا ایسا نہ ہو سکا۔ امریکہ Ú©ÛŒ طرف سے دھمکیوں کا سلسلہ اسی طرØ+ جاری رہا۔ 2001Ø¡ میں ہمیں کہا گیا کہ افغانستان پر Ø+ملے Ú©Û’ لیے ہمیں ہوائی Ùˆ زمینی راستے دو۔ امریکی مطالبے پر سرِ تسلیم خم کرنا پڑا۔
    ایک ایٹمی قوت Ú©Û’ ساتھ ایسا سلوک کیوں ہوا؟ اس کا بڑا واضØ+ سبب یہ ہے کہ پاکستان ایٹمی قوت تو بن گیا مگر اس Ú©ÛŒ دریوزہ گری کا سلسلہ اسی طرØ+ جاری رہا۔ کبھی ہمیں آئی ایم ایف Ú©ÛŒ قدم بوسی کرنا پڑی، کبھی ورلڈ بینک Ú©Û’ سامنے دستِ سوال دراز کرنا پڑا اور کبھی اپنے دوستوں Ú©Û’ سامنے ہاتھ پھیلانا پڑا ہے۔ ہاتھ پھیلاتے ہوئے نظریں جھکانا پڑتی ہیں جبکہ اپنی خودمختاری Ú©Û’ تØ+فظ کیلئے نظریں ملانا پڑتی ہیں۔ معاشی بدØ+الی کا آپ نظر عمیق سے جائزہ لیں تو یہ Ø+قیقت سامنے آئے Ú¯ÛŒ کہ پاکستان میں ہمیشہ سیاست معیشت پر غالب رہی ہے۔
    جناب عمران خان جب 2018Ø¡ میں برسراقتدار آئے تو اُس وقت پاکستان Ú©ÛŒ شرØ+ نمو 5.9 فیصد تھی مگر گزشتہ تین برس Ú©Û’ دوران ان Ú©ÛŒ اوّل Ùˆ آخر ترجیØ+ معیشت نہیں بلکہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے افراد Ú©Ùˆ پس دیوارِ زنداں پہنچانا تھا۔ ان تین سالوں میں مہنگائی آسمان پر جا پہنچی۔ اشیائے ضرورت تک بھی عام آدمی Ú©ÛŒ رسائی Ù…Ø+ال ہوگئی۔ خان صاØ+ب Ú©Û’ دورِ اقتدار میں گیارہ ضمنی انتخابات ہوئے جن میں سے دس میں Ø+کومت Ú©Ùˆ شکست ہوئی جو اس بات کا بیّن ثبوت ہے کہ عوام مہنگائی، بیروزگاری اور ناقص گورننس سے بہت تنگ ہیں۔ اس عرصے میں عوام Ú©Û’ ناتواں کندھوں پر Ø+کومت Ù†Û’ ملکی Ùˆ غیرملکی قرضوں کا ناقابل برداشت بوجھ بھی لاد دیا ہے۔
    آج اسی مقروض معیشت Ú©ÛŒ بنا پر ایک بار پھر امریکہ پاکستان سے زمینی Ùˆ ہوائی راستے مانگ رہا ہے۔ 11 ستمبر 2021Ø¡ تک امریکی اور اتØ+ادی فوجی افغانستان سے واپس روانہ ہو جائیں Ú¯Û’Û” پینٹاگان Ú©Û’ ایک افسر Ù†Û’ اعلان کیا ہے کہ اس Ø+والے سے Ú©Ú†Ú¾ عندیہ ملا Ù…Ø+سوس ہوا ہے لیکن پاکستان Ú©Û’ وزیر خارجہ شاہ Ù…Ø+مود قریشی Ù†Û’ دو روز قبل قومی اسمبلی میں بڑی دھواں دھار تقریر Ú©ÛŒ اور دوٹوک اعلان کیا کہ پاکستان میں جب تک عمران خان ہیں اُس وقت تک امریکہ Ú©Ùˆ کوئی اڈہ دیا جائے گا اور نہ زمینی راستہ دیا جائے گا۔ قانونی Ùˆ تزویراتی ماہرین کا کہنا یہ ہے کہ 2001Ø¡ کا معاہدہ صرف اس وقت تک کا تھا جب تک امریکی فوجیں وہاں موجود تھیں۔ ستمبر 2021Ø¡ Ú©Ùˆ ان فوجوں Ú©Û’ رخصت ہوتے ہی یہ معاہدہ بھی ختم ہو جائے گا۔
    افغانستان سے Ù†Ú©Ù„ کر اگر امریکہ بذریعہ پاکستان افغانستان پر Ø+ملے کرے گا یا اس Ú©Û’ ڈرونز بم گرائیں Ú¯Û’ تو اس کا سب سے بڑا نقصان پاکستان Ú©Ùˆ ہوگا۔ 26 مئی Ú©Ùˆ افغان طالبان Ù†Û’ اعلان کیا کہ خطے کا جو ملک امریکہ Ú©Ùˆ افغانستان پر Ø+ملوں Ú©Û’ لیے رسائی دے گا تو وہ نتائج کا خود ذمہ دار ہوگا۔ ماضی میں پاکستان بم دھماکوں اور دہشت گردی Ú©Û’ بڑے خوفناک واقعات سے دوچار رہا۔ 2001Ø¡ Ú©Û’ اس معاہدے پر عمران خان شدید تنقید کیا کرتے تھے۔ وہ نیٹو فورسز Ú©Û’ ٹرکوں کا راستہ روکنے کیلئے پشاور میں دھرنا دیا کرتے تھے۔ وہ وزیرستان میں بھی جا کر امریکہ مخالف تقریریں کرتے اور کہتے تھے کہ پاکستانی یہ غلامی کبھی قبول نہیں کریں Ú¯Û’Û” ظاہر ہے وہ اب بھی ایسا نہیں ہونے دیں Ú¯Û’Û” واقفانِ Ø+ال کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی Ú©Û’ مشیر معید یوسف Ù†Û’ جنیوا میں اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کر Ú©Û’ اُن Ú©Û’ ساتھ اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ عمران خان صاØ+ب Ù†Û’ اپنی انتخابی مہم Ú©Û’ دوران عہد کیا تھا کہ وہ برسراقتدار آکر امریکہ Ú©Û’ ساتھ 2001Ø¡ والا معاہدہ منسوخ کر دیں Ú¯Û’ مگر اب وہ اس Ú©Û’ بارے میں منقار زیر پر ہیں۔ بقول شاعر
    آئینہ کیوں نہ توڑ سکے بت شکن تھے آپ
    کہیے تو اب وہ قوتِ بازو کہاں گئی
    جب تک ہم ایٹمی کے ساتھ ساتھ اقتصادی قوت نہیں بنتے اس وقت تک غلامی کا یہ طوق ہماری گردن میں پڑا رہے گا۔
    2gvsho3 - ایٹمی قوت اقتصادی طاقت کب بنے گی؟ ...ڈاکٹر Ø+سین اØ+مد پراچہ

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: ایٹمی قوت اقتصادی طاقت کب بنے گی؟ ...ڈاکٹر Ø+سین اØ+مد پراچہ

    2gvsho3 - ایٹمی قوت اقتصادی طاقت کب بنے گی؟ ...ڈاکٹر Ø+سین اØ+مد پراچہ

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •