نیا پاکستان اپارٹمنٹس……غریب کے خواب کو ملی تعبیر اپنے گھر کی خواہش رکھنے والے محض ڈیڑھ سال میں اپنے گھر کے مالک ہوں گے
naya pakistan.jpg
وزیراعظم کے ویژن پر سب سے پہلے عملدرآمد کا اعزاز صوبہ پنجاب کو حاصل ہورہا ہے
اپنے گھر کی خواہش ہر انسان کی ہوتی ہے خواہ وہ امیر ہو یا غریب تاکہ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ باعزت طریقے سے اپنی زندگی گزار سکے۔ شروع شروع میں انسان نے اپنے آپ کو موسموں کی شدت،آندھی،طوفان،بارش گرمی وسردی سے محفوظ رکھنے کیلئے غاروں میں پناہ لی۔جوں جوں انسان میں شعور آتا گیا اس کے رہن سہن کے طریقہ کار میں تبدیلی آنا شروع ہو گئی۔غاروں کی جگہ جھونپڑیوں نے لے لی پھر جھونپڑیوں سے نکل کر کچے مکانات میں رہنا شروع کر دیا۔ اب کچے گھروں کی جگہ پکے مکانات نے لے لی ہے۔ آج کے جدید دور میں امراء کے گھر دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے مگر غریب آدمی کم آمدنی کی وجہ سے آج بھی اپنے گھر کی خواہش لئے ہوئے کرائے کے مکانوں میں رہنے پر مجبور ہے۔ ماضی میں کئی حکومتیں آئیں اور غریب آدمی کو اپنے گھر کا جھانسہ دے کر جمع پونجی سے محروم کر دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عام آدمی کے زخموں پر مرہم رکھا اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے غریب اور متوسط طبقے کے لئے 50لاکھ گھر بنانے کا اعلان کیا تاکہ محروم طبقے کے اپنے گھر کے خواب کو عملی تعبیر دی جائے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعظم کے ویژن کو عملی جامہ پہناتے ہوئے لاہور میں موضع ہلوکی میں ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس کا سنگ بنیاد رکھا ۔ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب عنقریب عام آدمی بھی اپنے گھر کا مالک ہو گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے موضع ہلوکی میں ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس کے سنگ بنیاد کے موقع پر ایک جملے میں اپوزیشن کی سیاست کا نچوڑ پیش کر دیا ۔ اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ماضی کے حکمران مزدور کیلئے باتیں کرتے اور اپنے لئے محلات بناتے تھے‘‘۔بلاشبہ ماضی میں حکمرانوں نے عوام کو لفظوں کے ہیر پھیر سے صرف دھوکہ دیا۔کوئی روٹی،کپڑا اور مکان کا سبز باغ دکھاتا رہا۔کسی نے کاغذوں میں عوام کیلئے ’’اپنا مکان‘‘ کا نعرہ لگایا اور اب ایسے ہی مالی سکینڈلز کے باعث راہ فرار اختیار کئے ہوئے ہیں۔یہ جمہوریت اور عوام کے نام پر عوام کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ تھا۔ماضی کے حکمرانوں کے برعکس تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے اپنی چھت کے خواب کو عملی تعبیر میں ڈھالیں گے اور ماضی کے حکمرانوں کی طرف سے ملکی معیشت کو قرضوں اور بحرانوں میں چھوڑ کر جانے کے باوجود وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم اپنے اس دعوے کو پورا کرنے کے لئے عملی پیش رفت کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اس حوالے سے اولیت کا اعزاز بھی ملا ہے۔چنانچہ انہوں نے لاہورکے علاقے ہلوکی میں ایل ڈے اے سٹی اپارٹمنٹس کے سنگ بنیاد کی تقریب میں خطاب کے دوران عوام کا حوصلہ بڑھانے والی بہت سی باتیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عوام سے اپنے گھر کی چھت دینے کا وعدہ پورا کررہے ہیں اور یہ سلسلہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا چلاجائے گا۔ انہوں نے درست کہا کہ غریب آدمی کیلئے اپنے گھر کی خواہش کی شدت کا کوئی اندازہ نہیں کر سکتا۔ موجودہ دور میں یہ محض خواب بن کر رہ گیا ہے وزیراعظم عمران خان اس خواب کو تعبیر دے رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے غریب،مزدور،چھوٹے ملازم اور عام دکاندار کیلئے اپنے گھر کا ویژن دیا اور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ اس پراجیکٹ کو اپنی پہلی ترجیح بنائے۔نہ صرف یہ بلکہ اپنی نگرانی میں اس منصوبے پر دن رات کام کیا۔ وزیراعظم کے ویژن پر سب سے پہلے عملدرآمد کا اعزاز صوبہ پنجاب کو حاصل ہورہا ہے۔ہزاروں اپارٹمنٹس تو صرف لاہور کے رنگ روڈ ہلوکی انٹر چینج کے پاس شروع کئے گئے ہیں۔ یہ اس منصوبے کا حصہ ہیں جن میں سے 4ہزار پہلے فیز میں شامل ہیں اور ان کیلئے عوام سے درخواستیں بھی طلب کر لی گئی ہیں۔ عوام کی سہولت کیلئے صرف 10فیصد ڈائون پے منٹ اور باقی اتنی آسان اقساط ہیں جتنا کوئی ماہانہ کرایہ دے رہا ہو۔ملک بھر میں ایسی ہی سکیموں کو عملی شکل دینے کیلئے کام جاری ہے۔ حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت پنجاب ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ ایجنسی کو 1 ارب روپے فراہم کر چکی ہے جس سے مائیکروفنانسنگ کرنے والی این جی اوز کے ذریعے گھر بنانے کیلئے 10لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے عوام کو اپنی چھت فراہم کرنے کے حوالے سے اپنی جماعت کے وعدے کی تکمیل کی تفصیلات بتائیں وہاں بجا طور پر ماضی کے حکمرانوں اور اپنی حکومت کی سوچ کا فرق بھی بیان کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پنجاب، وزیراعلیٰ،وزراء اور مختلف اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم جس مقام پر پہنچے ہیں اس کیلئے کافی کام کیا ہے۔’’فورکلوژر‘‘ قانون کی منظوری میں 2سال لگے اس کیلئے عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اگر وہ مدد نہ کرتی تو یہ قانون منظور نہ ہوتا۔ کئی برسوں سے یہ قانون زیر التواء تھا۔ اس قانون کی منظوری کے بعد بنک اب مورگیج کی سہولت دے رہے ہیں۔پاکستان میں کل آبادی کے 0.2فیصد شرح سے مورگیج کی سہولت دی جارہی تھی جبکہ مغرب،امریکہ اور دیگر ممالک میں یہ شرح80فیصد سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے خود کارنظام متعارف کرا کے اہم قدم اٹھایا ہے۔ کاروبار میں آسانیاں لانے کیلئے یہ اقدام ضروری ہے۔ملک میں سیمنٹ کی فروخت حالیہ دنوں میں ریکارڈ ساز رہی۔اس کا مطلب ہے کہ تعمیراتی شعبہ آگے بڑھنا شروع ہو چکا ہے۔ تعمیراتی شعبے سے 30اور صنعتیں بھی جڑی ہوئی ہیں اس سے شرح نمو میں اضافہ،روزگار کے مواقع اور ملکی دولت میں اضافہ ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے وزیراعظم کا50لاکھ گھروں کا ویژن عملی شکل اختیار کررہا ہے اور یہ وعدے کی تکمیل کی طرف واضح قدم ہے۔ ایل ڈی اے اورپاکستان ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اشتراک سے موضع ہلوکی لاہور میں ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم میں35 ہزار اپارٹمنٹس بنائے جائیں گے۔ پہلے فیز میں 4ہزار فلیٹ کی تعمیر کے منصوبے کاسنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔اپنی چھت کی خواہش رکھنے والے محض ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں اپنے گھر کے مالک ہوں گے۔ 2ہزار اپارٹمنٹس نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے ذریعے عام شہریوںاور2 ہزار اپارٹمنٹس حکومت پاکستان، حکومت پنجاب اورایل ڈی اے کے 50ہزار سے کم تنخواہ والے ملازمین کودیئے جائیں گے۔ اس پراجیکٹ کو اگرعوام دوست پراجیکٹ قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ محض10فیصد ڈائون پے منٹ ادا کرنا ہوگی، 5سال سے 20سال تک کی مدت میں قسطیں ا دا کی جائیں گی جو کرائے جتنی رقم ماہانہ قسط کے طورپر ادا کر کے کوئی بھی شخص گھر کا مالک بن سکے گا۔ ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم کا معیار کسی بھی اعلیٰ نجی سکیم سے کم نہیں ہو گا۔ یہاں بجلی کا نظام انڈرگراؤنڈ ہو گا۔ 330 کنال پر پارک اور نہر کے دونوں طرف بھی پارک بنائے جائیں گے۔ مسجد ، ماڈل قبرستان،سپورٹس کمپلیکس بنیں گے اور بلائنڈیعنی خصوصی افراد کیلئے کرکٹ سٹیڈیم بھی بنے گا۔ لاہورڈویلپمنٹ اتھارٹی اپارٹمنٹس بننے کے بعد بھی عمارتوں اور انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ادا کرے گی۔ صرف یہی نہیں بلکہ پنجاب بھر میں کم آمدن والے لوگوں کو گھر فراہم کرنے کیلئے دیگر ہائوسنگ پراجیکٹ پر بھی کام جاری ہے۔ پیری اربن لوکاسٹ ہائوسنگ پراجیکٹ کے تحت صوبے کی تمام تحصیلوں میں 133 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔پہلے مرحلے میں پنجاب کی 32 تحصیلوں میں کم آمدن والے لوگوں کیلئے 10 ہزار سے زائدگھر بنائے جا رہے ہیں جہاں لاکھوں روپے مالیت کی 3مرلہ اراضی صرف 30ہزار روپے میں دی گئی ہے اورحکومت پاکستان ہر گھر کیلئے 3لاکھ روپے سبسڈی او رکم سود پر قرضہ فراہم کرے گی۔ اس طرح 14لاکھ روپے مالیت کا گھر صرف 11لاکھ روپے میں 10سال میں 10ہزار روپے ماہانہ قسط پر ملے گا۔ صوبائی کابینہ اس پراجیکٹ کیلئے انفراسٹرکچر وغیرہ بنانے کیلئے 3ارب روپے کی منظوری دے چکی ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ حکومت پنجاب ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ ایجنسی (phata) کو 1 ارب روپے فراہم کرچکی ہے جس سے مائیکروفنانسنگ کرنے والی این جی اوز کے ذریعے گھر بنانے کیلئے 10لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔ وہ لوگ جو انتہائی محدود آمدنی میں کبھی اپنے گھر،اپنی چھت کا سوچ کر آہ بھر کر رہ جاتے تھے،انشاء اللہ جلد اپنے گھر کے مالک ہوں گے۔ میرا پاکستان میرا گھر ایسا ویژن ہے جس کے تحت نہ صرف لاکھوں خاندان اپنے گھر کے خواب کو پورا کر سکیں گے بلکہ لاکھوں ہنرمندوں کیلئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور متعلقہ صنعتیں بھی فروغ پائیں گی۔ میں پورے اعتماد کے ساتھ یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ ہم اپنے وعدے کی تکمیل کی جانب ٹھوس قدم بڑھا چکے ہیں،انشاء اللہ ہر وعدہ نبھائیں گے اور حقیقی ترقی و خوشحالی لائیں گے۔تقریب میں وزراء،ارکان اسمبلی ، متعلقہ حکام اوردیگر شریک تھے۔
نیا پاکستان اپارٹمنٹس کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ بلاکس میں 60فیصد سے زیادہ جگہ سڑکوں، گرین بیلٹس،پارکس اور فٹ پاتھ کیلئے رکھی گئی ہے۔ یہاں کے مکینوں کو شہر کے دوسرے علاقوں میں آنے جانے کیلئے ماس ٹرانزٹ سسٹم تک آسان رسائی ہو گی۔اسی طرح شہریوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کمیونٹی،جم اور ہیلتھ فٹنس کلب تعمیر کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ گاڑیاں پارک کرنے کیلئے ہر اپارٹمنٹ کیلئے علیٰحدہ پارکنگ سسٹم ہو گا۔مکینوں کی سہولت کیلئے کمرشل ایریا بھی بنایا جائے گا تاکہ انہیں اشیاء ضروریہ کی خریداری کیلئے دوسرے علاقوں کا رخ نہ کرنا پڑے جبکہ ڈویلپڈ ایریا میں چھوٹے کاروبار کیلئے سہولتیں میسر ہوں گی۔یہاں کے مکینوں کو تعلیم اور علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کیلئے ڈسپنسریاں اور کمیونٹی سکول بنائے جائیں گے۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہو گی کہ یہاں پر بجلی کا نظام زیرزمین ہوگا جو اس ہائوسنگ سٹی کی خوبصورتی میں اضافہ کرے گا۔ سب سے اہم یہ کہ بارشی پانی ذخیرہ کرنے کیلئے واٹر ٹینکس تعمیر کئے جائیں گے اور اس پانی کو مختلف مقاصد کیلئے استعمال میں لایا جا سکے گا۔اسی طرح ان اپارٹمنٹس کی تعمیر کو قابل عمل منصوبہ بنانے کیلئے قابل عمل فنانشل ماڈل کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ یہ پراجیکٹ بغیر نفع/نقصان کی بنیاد پر شروع کیا گیا ہے۔ ایک اپارٹمنٹ کی قیمت تقریبا27لاکھ روپے ہو گی اور اس کی بکنگ صرف 10فیصد ڈائون پے منٹ پر کروائی جا سکے گی۔ اپارٹمنٹ کی باقی قیمت کی ادائیگی اقساط میں جمع کرائی جا سکے گی۔ اپارٹمنٹ کا قبضہ صرف ڈیڑھ سال کی مختصر مدت میں الاٹی کو دیدیا جائے گا۔لوگوں کی سہولت کیلئے قسطوں کی ادائیگی قبضہ ملنے کے بعد شروع ہو گی۔ اپارٹمنٹس کی الاٹمنٹ بذریعہ کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کی جائے گی۔ قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والوں کو بنک آف پنجاب یا اس کے مقررہ کردہ بنک سے لیٹر آف کمفرٹ حاصل کرنا ہو گا۔
لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین ایس ایم عمران نے ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر کہا کہ یہ ایک ایسا عظیم الشان منصوبہ ہے جس کا خواب وزیراعظم عمران خان نے الیکشن سے پہلے دیکھا تھا اور اس کی عملی تعبیر ہم سب کو نظر آرہی ہے۔ عمران خان نے ہمیں خواب دیکھنا بھی سکھایا اور خواب کی تکمیل کرنا بھی سکھایا۔وزیراعظم عمران خان نے ایل ڈے اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے جس پر ہم ان کے اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مشکور ہیں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سرگودھا میں پرائم منسٹر افورڈ ایبل ہائوسنگ پراجکیٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا ہے۔ پرائم منسٹر افورڈ ایبل ہائوسنگ پراجیکٹ کے تحت 133مقامات پر تین تین مرلے کے گھر بنائے جائیں گے۔ پہلے فیز میں پنجاب کے مختلف شہروں میں 32مقامات پر10ہزار گھر بنائے جائیں گے۔پرائم منسٹر افورڈ ایبل ہائوسنگ پراجیکٹ کے تحت ہر گھر کی مجموعی لاگت14لاکھ روپے ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ’’اپنا گھر اپنی چھت‘‘وعدے کی تکمیل کی جانب ٹھوس قدم بڑھا چکے ہیں۔ لاکھوں خاندان اپنے گھر کے خواب کی تعبیر دیکھ سکیں گے۔