Results 1 to 2 of 2

Thread: آزادی ٔرائے کا غلط استعمال ۔۔۔۔ جویریہ صدیق

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up آزادی ٔرائے کا غلط استعمال ۔۔۔۔ جویریہ صدیق

    آزادی ٔرائے کا غلط استعمال ۔۔۔۔ جویریہ صدیق

    ویسے تو اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ ہمارے ملک میں بولنے Ú©ÛŒ آزادی نہیں لیکن میں یہ کہتی ہوں کہ جتنی اس ملک میں بولنے Ú©ÛŒ اجازت ہے‘ شاید ہی کہیں اور اتنی آزادی ہو۔جب جس کا دل کرتا ہے وہ کسی پر بھی کوئی بھی الزام عائد کردیتا ہے۔یہ سیاست میں بھی ہورہا ہے‘ سوشل میڈیا پر بھی ہورہا ہے اور عام زندگیوں میں بھی یہی چلن دیکھنے Ú©Ùˆ مل رہا ہے Ø+الانکہ ہمارے دین میں بہتان تراشی Ú©ÛŒ سختی سے ممانعت ہے؛ مگر معاشرتی چلن یہ ہے کہ جہاں دلیل ختم ہو جاتی ہے‘ وہاں سے الزام تراشی شروع ہوجاتی ہے اور پھر بات گالی گلوچ اور مار پیٹ تک پہنچ جاتی ہے۔
    سڑکوں پر دیکھ لیں کہ گاڑی سے گاڑی ٹکرا جائے یا موٹرسائیکل‘ بات غصے سے شروع ہوتی ہے اور پولیس تھانے تک پہنچ جاتی ہے۔میں خود دوبار ٹریفک Ø+ادثے Ú©ÛŒ زد میں آئی‘ ایک بار میری غلطی تھی اور دوسرے بار سامنے والے فرد Ú©ÛŒ مگر میں Ù†Û’ سڑک پر جھگڑا نہیں ہونے دیا اور مہذب شہریوں Ú©Ùˆ ایسا کرنا بھی نہیں چاہیے۔جب معاملات کا Ø+Ù„ بات چیت سے Ù†Ú©Ù„ سکتا ہے تو کیا ضرورت ہے کہ آواز اونچی کرنے کی؟ اخلاق سے بھی مخالفین Ú©Ùˆ فتØ+ کیا جاسکتا ہے‘ نرمی سے بھی دل موم کیے جاسکتے ہیں‘ پھر لڑائی جھگڑا کیوں کرناہے؟ خود میں نرمی‘ عاجزی اور انکساری پیدا کرنی چاہیے Ø› تاہم ہمارے ہاں Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ شایدمرچ مسالا زیادہ پسند ہے‘ یہی وجہ ہے کہ قومی اسمبلی میں اشتعال انگیز تقاریر ہورہی ہیں، جلسوں میں بھی ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالا جارہا ہے اور یہ کلچر سیاسی کارکنوں اور عوام میں بھی پروان Ú†Ú‘Ú¾ رہا ہے۔ پرائم ٹائم شوز میں Ú©Ú†Ú¾ افراد Ø+قائق بتانے Ú©Û’ بجائے لڑائی اور سرکس کرانے پر یقین رکھتے ہیں، جب ان Ú©Û’ شو میں کرسیاں‘ گلاس‘ لاتیں اور گھونسے چلتے ہیں تو ان Ú©Ùˆ تسکین ملتی ہے۔ شاید یہی ان Ú©Û’ شو چلنے Ú©ÛŒ وجہ ہوتی ہے کیونکہ ایسی ہی چیزوں سے ریٹنگ ملتی ہے۔ ''یہ دیکھیں انہوں Ù†Û’ یہ کہا‘‘، ''آپ Ù†Û’ تو یہ کہا تھا‘‘ ایسی ہی باتوں پر تلخی بڑھتی اور لڑائی شروع ہوجاتی ہے۔ کوئی مثبت بات اس دوران سامنے نہیں آتی اور شور شرابے میں شو مکمل ہوجاتا ہے۔اس Ú©Û’ برعکس اگر آپ ''دنیا چینل ‘‘ کا ''تھنک ٹینک‘‘ دیکھیں تو اس میں پاکستان Ú©ÛŒ صØ+افت Ú©Û’ بڑے نام تجزیہ دیتے ہوئے ملیں Ú¯Û’Û” اس سے مجھ جیسے صØ+افت Ú©Û’ طالب علموں Ú©Ùˆ بات سمجھ میں آجاتی ہے اور مستقبل Ú©ÛŒ تصویر بھی واضØ+ ہوجاتی ہے۔سیاسی ٹاک شوز اسی طرØ+ دھیمے لہجوں میں اپنی باری پر بات کرکے تجزیہ Ùˆ تبصرہ کرنے Ú©Û’ فارمیٹ میں ہونے چاہئیں تاکہ مفادِ عامہ میں بات ہوسکے۔
    ہمارے ملک میں مگر الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ سوشل میڈیا‘ سیاسی ایوانوں‘ جلسوں‘ جلوسوں‘ ریلیوں اور دھرنوں وغیرہ میں اکثر شدت سے اپنا مدعا بیان کیا جاتا ہے۔ جھوٹی خبریں دی جاتی ہیں کہ دوسروں پر دھاک بیٹھ جائے کہ یہ تو بڑا باخبر بندہ ہے مگر جب وہ خبریں غلط ثابت ہو جاتی ہیں تو نہ تو ان پر کوئی شرمندگی Ù…Ø+سوس Ú©ÛŒ جاتی ہے اور نہ ہی معذرت Ú©ÛŒ جاتی ہے۔ماضی قریب سے ایسی کئی مثالیں پیش Ú©ÛŒ جا سکتی ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ ہمارے اساتذہ کہتے تھے کہ رپورٹنگ کرتے وقت آپ کوئی بات بھی خود سے خبر میں شامل نہیں کرسکتے‘ خبر ہمیشہ من Ùˆ عن شائع ہوگی۔اسی طرØ+ جب عملی صØ+افت میں آئے تو ایڈیٹرز Ù†Û’ کسی Ú©ÛŒ بھی سائیڈ لینے اور شخصیت پرستی سے منع کیا اور بتایا کہ ایک رپورٹر ہمیشہ نیوٹرل ہوتا ہے۔وقت تبدیل ہوتا گیا اور بہت Ú©Ú†Ú¾ ہم Ù†Û’ خود مشاہدہ کی۔ میڈیا سے وابستہ Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ دیکھا جنہوں Ù†Û’ اعلانیہ سیاسی جماعتیں جوائن کر لیں۔ اگر وہ صØ+افت Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر ایسا کریں تو مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن میڈیا میں رہ کر سیاست کرنے پر مجھے اعتراض ہے۔پی ایف یو جے Ú©Û’ چارٹر Ú©Û’ مطابق‘ صØ+افی وہ ہے جس کا ذریعہ معاش صرف صØ+افت ہوتا ہے۔ اس تعریف Ú©Û’ مطابق این جی اوز والا، سیاسی جماعتوں کا مشیر یا ان کا میڈیا سیل چلانے والا یا Ø+کومتی اداروں کا تنخواہ دار یا ان کا ایڈوائزر یا عہدے دار صØ+افی نہیں ہو سکتا۔ جس Ù†Û’ ایکٹیوازم کرنا ہے وہ میڈیا سے الگ ہو جائے اور شوق سے جو کرنا چاہے‘ کرے۔
    اب ہو یہ رہا ہے کہ ہر کسی Ú©Ùˆ صØ+افت کا شوق چرایا ہوا ہے‘ سیاسی جماعتوں Ù†Û’ اپنے میڈیا سیل بنا رکھے ہیں جہاں جعلی لوگ اصلی صØ+افیوں Ú©Ùˆ صØ+افت پڑھانے Ú©ÛŒ کوشش کررہے ہیں۔یہ سیل ٹویٹر‘ فیس بک‘ یوٹیوب گروپس اور ویب سائٹس چلا رہے ہیں جہاں سیاسی Ùˆ نظریاتی مخالفین Ú©Û’ خلاف مخرب الاخلاق مہمات چلائی جاتی ہیں۔کچھ سابقہ صØ+افی بھی ان سیلز کا Ø+صہ ہیں جس سے اس شعبے Ú©Ùˆ ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا پر منظم طور پر ٹرولز ٹیمیں کام کررہی ہیں جو باقاعدہ طور پر ٹرینڈز سیٹ کرتی ہیں جن میں زیادہ تر مخرب الاخلاق ٹرینڈز ہی ہوتے ہیں۔ اس ساری ایکسرسائز میں Ú©Ú†Ú¾ پاکستان سے تو Ú©Ú†Ú¾ باہر Ú©Û’ ممالک سے افرادشریک ہوتے ہیں اور ملکی شخصیات Ú©Ùˆ نشانہ بنایا جاتا ہے۔نہ صرف ان منظم ٹیموں بلکہ ان Ú©Ùˆ فنڈنگ دینے والوں Ú©Û’ خلاف بھی مکمل تØ+قیقات کرکے کارروائی ہونی چاہیے۔ طالع آزمائوں اور جمہوری آمروں Ù†Û’ اخبارات اور چینلز پر کاری ضربیں لگائیں لیکن مالکان‘ ایڈیٹرز‘ صØ+افیوں اور ورکرز Ù†Û’ ÚˆÙ¹ کر ان کا مقابلہ کیا اور صØ+افت کا سفر جاری رہا؛تاہم جب سے سوشل میڈیا پاکستان میں متØ+رک ہوا ہے کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔ لوگ ایک دوسرے Ú©ÛŒ عزتیں پامال کرکے پھر آزادیٔ صØ+افت اور آزادیٔ اظہارِ رائے Ú©ÛŒ چھتری تلے پناہ لینے Ú©ÛŒ کوشش کرتے ہیں۔ ''لنک پر Ú©Ù„Ú© کریں‘‘ Ú©Û’ کلچر Ù†Û’ اخلاقیات Ú©ÛŒ دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں۔ جب سے یوٹیوب اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا فورمز Ù†Û’ پیسے دینا شروع کیے ہیں‘ بندر Ú©Û’ ہاتھ استرا آنے والی مثال سمجھ میں آ گئی ہے۔ لوگوں Ù†Û’ اخلاق باختہ مواد سے اکائونٹس Ú©ÛŒ مونیٹائزیشن کروائی۔ چونکہ یہ سب مواد اردو میں اَپ لوڈ ہوتا ہے‘ اس لیے متعلقہ فورمز بھی ان Ú©Û’ خلاف اس تیزی سے Ø+رکت میں نہیں آتے، اگر یہ سب Ú©Ú†Ú¾ انگریزی میں ہو تو فیس بک اور یوٹیوب وغیرہ خود ہی ایسے اکائونٹس بلاک کر دیں۔ ہمارے ملک میں تمام منفی مہمات اردو زبان میں چلائی جاتی ہیں اس لئے یہ اکائونٹس رپورٹ بھی نہیں ہو پاتے۔
    جس کا دل کرتا ہے‘ خواتین‘ خواہ وہ سیاست سے وابستہ ہوں‘ شوبز سے ہوں یا صØ+افی ہوں‘ Ú©ÛŒ کردار Ú©Ø´ÛŒ شروع کر دیتا ہے۔ عمومی طور پر یہ سب Ú©Ú†Ú¾ فیک آئی ڈیز Ú©Û’ ذریعے کیا جاتا ہے لیکن ان Ú©Û’ ہینڈلر تو Ø+قیقی ہوتے ہیں‘ ان Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘ کر نشانِ عبرت بنایا جانا چاہیے۔ کسی Ú©ÛŒ بہن‘ بیٹیوں یا خواتین پر بات کرنا‘ Ú©Ù… از Ú©Ù… میرے نزدیک یہ آزادیٔ رائے یا آزادیٔ صØ+افت نہیں ہے۔ شرپسند لوگ عوام Ú©ÛŒ عزتیں پامال کر رہے ہیں اور Ø+کومت‘ ایف آئی اے‘ سائبر کرائم ونگز خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اس سب کا تدارک کیسے ہو گا؟ خواتین کیلئے خصوصی طور پر ایسی سہولت میسر Ú©ÛŒ جانی چاہیے جہاں وہ آن لائن شکایات درج کرا سکیں‘ ان Ú©Ùˆ دفاتر Ú©Û’ چکر نہ کاٹنا پڑیں۔
    کسی Ú©Û’ کام پر تنقید کریں‘ کارکردگی Ú©Ùˆ ہدفِ تنقید بنائیں لیکن اس Ú©ÛŒ کردار Ú©Ø´ÛŒ مت کریں‘ اس Ú©Û’ خاندان Ú©Ùˆ بیچ میں مت لائیں۔ یہ صØ+افت ہے نہ ہی سیاست، اور نہ ہی یہ ایکٹیوازم ہے۔ ہر شخص Ú©ÛŒ Ø+دود ہیں‘ بہتر ہے کہ سب اپنی اخلاقی‘ سماجی اور مذہبی Ø+دود Ú©ÛŒ پاسداری کریں اور ایک دوسرے Ú©ÛŒ نجی زندگیوں کا اØ+ترام کریں۔ Ø+کومت Ú©Ùˆ ان لوگوں Ú©Û’ خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے جو میڈیا سوشل پر مرد Ùˆ خواتین Ú©ÛŒ کردار Ú©Ø´ÛŒ میں ملوث ہیں تاکہ چند پیسوں Ú©ÛŒ خاطر لوگوں Ú©ÛŒ عزتیں اچھالنے کا دھندہ بند ہو سکے۔ آج عوام Ú©ÛŒ اکثریت اس معاملے پر خاموش ہے‘ یاد رکھیں یہی لوگ Ú©Ù„ آپ پر بھی Ø+ملہ آور ہوں Ú¯Û’ØŒ ہراسانی Ú©Û’ خلاف آواز بلند کریں، تشدد کسی بھی صورت میں قابلِ مذمت ہے۔



    2gvsho3 - آزادی ٔرائے کا غلط استعمال ۔۔۔۔ جویریہ صدیق

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: آزادی ٔرائے کا غلط استعمال ۔۔۔۔ جویریہ صدیق

    2gvsho3 - آزادی ٔرائے کا غلط استعمال ۔۔۔۔ جویریہ صدیق

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •