بھلائی Û”Û”Û”Û”Û” Ø³Ø¯Ø±Û Ù…Ù†ÛŒØ±
bhalaii.jpg
ایک دÙØ¹Û Ú©Ø§ ذکر ÛÛ’ ۔ایک بطخ دریا Ú©Û’ کنارے رÛتی تھی Û” ÙˆÛ ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø¨ÛŒÙ…Ø§Ø± رÛتی تھی۔ ایک دن طبیعت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø®Ø±Ø§Ø¨ ÛÙˆ گئی ۔بندر Ù†Û’ اسے بتایا Ú©Û ØªÙ… جلد مر جاؤ گی۔ اسے ÛŒÛ Ø³Ù† کر ØµØ¯Ù…Û Ûوا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ انڈے سے جلد ÛÛŒ Ø¨Ú†Û Ù†Ú©Ù„Ù†Û’ والا تھا، ÙˆÛ Ù¾Ø±ÛŒØ´Ø§Ù† ÛÙˆ گئی Ú©Û Ø§Ú¯Ø± مر گئی تو انڈے کا کیا ÛÙˆ گا اور بچے Ú©Ùˆ کون سنبھالے گا۔ Ù„Ûٰذا ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ دوستوں Ú©Û’ پاس گئی اور انÛیں ساری Ú©Ûانی سنائی ۔دوستوں Ù†Û’ مدد کرنے سے انکار کر دیا۔ بیچاری بطخ Ù†Û’ کاÙÛŒ منتیں کیں Ú©Û Ù„ÛŒÚ©Ù† کسی Ù†Û’ بچے کا ساتھ دینے Ú©ÛŒ بات Ù†Û Ù…Ø§Ù†ÛŒ Û” بطخ Ú©Ùˆ خیال آیا Ú©Û Ú©ÛŒÙˆÚº Ù†Û Ù…ÛŒÚº اپنے بھائی مرغے Ú©Û’ پاس جاؤں ØŒ ÙˆÛ Ø¶Ø±ÙˆØ± میری مدد کرے گا ØŒ ÙˆÛ Ù…Ø±ØºÛ’ Ú©Û’ پاس گئی ØŒ اسے سارا Ù‚ØµÛ Ø³Ù†Ø§Ú©Ø± منت Ú©ÛŒ Ú©Û â€™â€™Ø¢Ù¾ میرے بچے Ú©Û’ ماموں جیسے Ûو، پلیز! آپ ÛÛŒ بچے Ú©Ùˆ اپنا Ø³Ø§ÛŒÛ Ø¯ÛŒÙ†Ø§â€˜â€˜Û”
مرغا بولا ! ’’میں تمÛارے بچے Ú©Ùˆ رکھ لیتا لیکن میری مرغی ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª Ù†Ûیں مانے Ú¯ÛŒ Û” مجھے اÙسوس ÛÛ’ ØŒ میں کوئی مدد Ù†Ûیں کر سکتا ØŒ تم مجھے معا٠کر دینا‘‘۔بطخ ادھر سے مایوس ÛÙˆ کر اپنے دڑبے میں واپس Ø¢ گئی اور سوچنا شروع کر دیا Ú©Û Ø§Ø¨ کیا کیا جائے۔ اچانک اس Ú©Û’ Ø°ÛÙ† میں ایک ترکیب آئی اور اس Ù†Û’ موقع ڈھونڈ کر اپنا انڈا مرغی Ú©Û’ انڈوں میں رکھ دیا۔پھرخود ایک درخت Ú©Û’ کنارے بیٹھ گئی۔ اس Ú©Û’ بعد بطخ Ú©ÛŒ طبیعت ایسی بگڑی Ú©Û Ø§Ø³ Ú©ÛŒ موت واقع ÛÙˆ گئی۔
جب انڈوں میں سے مرغی Ú©Û’ بچے باÛر Ù†Ú©Ù„Û’ تو ان میں ایک Ø¨Ú†Û Ø¨Ø·Ø® کا بھی تھا۔ مرغا تو سب جا Ù† گیا تھا لیکن اس Ù†Û’ مرغی Ú©Ùˆ بتانا مناسب Ù†Û Ø³Ù…Ø¬Ú¾Ø§Û” مرغی Ù†Û’ کاÙÛŒ شور Ø´Ø±Ø§Ø¨Û Ú©ÛŒØ§ اور بولی : ’’میرے بچوں Ú©Û’ ساتھ بطخ کا Ø¨Ú†Û Ù†Ûیں رÛÛ’ گا‘‘۔مرغے Ù†Û’ کاÙÛŒ سمجھایا لیکن مرغی Ù†Û’ اس کا Ú©Ûنا Ù†Ûیں مانا اور اپنے بچوں Ú©Ùˆ بطخ Ú©Û’ بچوں Ú©Û’ ساتھ کھیلنے کودنے سے منع کر دیا۔ دو چوزوں Ù†Û’ اپنی ماں Ú©ÛŒ بات Ù†Û Ù…Ø§Ù†ÛŒ اور ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ Ø+صے میں سے Ú©Ú†Ú¾ بچا کر بطخ Ú©Û’ بچے Ú©Ùˆ بھی کھلادیتے تھے۔ مگر مرغی بطخ Ú©Û’ بچے Ú©Ùˆ دیکھنا بھی پسند Ù†Ûیں کرتی تھی۔
ایک دن مرغی Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û â€™â€™ÛÙ… سب مل کرسیر Ú©Û’ لئے دریا Ú©Û’ کنارے پر جائیں Ú¯Û’ اور واپسی پر بطخ Ú©Û’ بچے Ú©Ùˆ ÙˆÛیں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ آئیں Ú¯Û’Û” اس طرØ+ سے جان چھوٹ جائے گی‘‘۔
ÙˆÛ Ø³Ø¨ سیر Ú©Ùˆ Ù†Ú©Ù„Û’Û” ÙˆÛاں Ù¾Ûنچتے ÛÛŒ ایک Ú†ÙˆØ²Û Ø¯Ø±ÛŒØ§ Ú©Û’ کنارے چلا گیا اور تیز پانی میں ڈوبنے لگا۔ ÛŒÛ Ø¯ÛŒÚ©Ú¾ کر مرغی زور زور سے چیخنے چلانے Ù„Ú¯ÛŒ Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø¨Ø·Ø® Ú©Û’ بچے Ú©Ùˆ تیرنا آتا تھا ØŒ اس Ù†Û’ Ùوراً دریا میں جا کر بچے Ú©Ùˆ بچا لیا۔ جس پر مرغی Ø´Ø±Ù…Ù†Ø¯Û ÛÙˆ گئی اور یوں اسے بھی اپنے بچوں جیسا سمجھنے لگی۔