دو عیسائی دوست اتوار کو چرچ جانے کے لیے گھر سے نکلے ۔ دونوں سموکر تھے۔ راستے میں ایک نے دوسرے سے پوچھا ۔ یار کیا دورانِ عبادت سموکنگ کی اجازت ہو گی؟ کیونکہ میں تو اتنی دیر بغیر سموکنگ کے نہیں رہ سکتا ۔
دوسرے دوست نے کہا اس میں پریشانی کی کیا بات ہے تم پریسٹ (عیسائی مولوی) سے پوچھ لینا۔
وہ دونوں چرچ پہنچے اور پہلا دوست سیدھا پادری (پریسٹ) کے پاس گیا اور پوچھا
“فادر ! کیا میں عبادت کے دوران سموکنگ کر سکتا ہوں ؟“
پادری نے اسے گھور کر دیکھا اور بولا “ نہیں بیٹے ! عبادت کو دوران سموکنگ کی اجازت نہیں ۔ یہ مذہبی اقدار کی توہین ہے“
دوست واپس آیا اور دوسرے دوست کو بتایا ۔ دوسرا دوست کھوچل تھا (۔۔۔۔۔۔ کی طرح) اس نے کہا یار تمہیں صحیح سوال کرنا نہیں آتا۔ میں جا کر پوچھتا ہوں۔
چنانچہ وہ کھوچل دوست پادری کے پاس گیا اور پوچھا
“فادر ! کیا میں سموکنگ کرتے ہوئے عبادت کر سکتا ہوں؟؟“
“ کیوں نہیں بیٹے ! ہمارا مذہب کسی وقت بھی عبادت سے نہیں روکتا