بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سیّد الأ نبیاء والمرسلین وبعد :
لا إلہ إلا اللہ اور محمد رسول اللہ کی گواہی کے بعد جو سب سے اہم فریضہ ایک مسلمان پر عائد ہوتا ہے وہ پانچ وقت کی نمازیں ہیں ,وہ نماز
کہ جو کفروشرک اور مو من بندہ کے درمیان وجہ امتیاز ھے,اسلام اورکفرکے درمیان
حد فاصل ہے ,جس کے بارے میں قیامت کے دن سب سے پہلے باز پرس ہوگی ,جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے
اور جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے آخری لمحات کی وصیت ہے ,مزید برآں یہ اس کی پابندی اور نگہداشت کرنے والوں (نمازیوں)
کے لئے اپنے دامن میں بہت سی فضیلتیں ,خوشخبریاں اوربشارتیں رکھتی ہے ,جو ایک مسلمان کو دعوت عمل دے رہی ہیں
لہذا نماز کے فضائل کے متعلق کچہ عظیم بشارتیں – قرآن اور صحیح احادیث کی زبانی – آپ کی خدمت میں پیش کی جارہی ہیں ,ان شاءاللہ یہ
آپ کے اندر نماز کی پابندی کرنے کا شوق وجذبہ پیدا کریں گی .
1*
نماز تمام اعمال میں افضل ترین ہے:
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ کون سا عمل سب سے افضل ہے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
(الصلاۃ لوقتھا )
"نماز کو اس کے وقت پر ادا کرنا
(بخاری ومسلم)
2*
نمازبندہ اور اس کے رب کے ما بین رابطہ اورتعلق ہے :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
( إذا صلی أحدکم یناجی ربّہ)
"جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھتا ہے تو اپنے رب سے سرگوشی کررہاہوتا ہے"
(بخاری)
3*
نما ز دین کا ستون ہے :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(رأس الأمر الإسلام ,وعمودہ الصلاۃ وذِروۃ سنامہ الجہاد )
"تمام امور کا اصل اسلام ہے ,اور اس کا ستون نماز ہے ,اور اس کی بلندی جہاد ہے "
(ترمذی )
4*
نماز نور ہے :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(الصلوۃ نور)
"نماز نور ہے"
(مسلم )
5*
نماز نفاق سے براء ت ہے :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا :
(ليس صلاة أثقل على المنافقين من صلاة الفجر والعشاء ولو يعلمون ما فيهما لأتوهما ولو حبوا)
"منافقين پر فجر اور عشاء کی نمازسے زیادہ گراں کوئی اور نماز نہیں ,اور اگر انھین معلوم ہوجائے کہ ان دونوں نمازوں کے اندر کیا
(فضیلت )ہے تو وہ ان دونوں نمازوں کے لئے ضرور آئیں اگر چہ انھین گھٹنوں (یا چوتڑوں) کے بل گھسٹ کرہی کیوں نہ آنا پڑے
(متفق علیہ )
6*
نماز آگ سے امان اور بچاؤ ہے :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے :
(لن یلج النار أحد صلی قبل طلوع الشمس وقبل غروبھا:يعني الفجر والعصر)
"وه شخص نار (جهنم) ميں ہرگز نہیں داخل ہوگا جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج غروب ہونے سے پہلے کی نماز پڑھتا رہا
یعنی فجر اور عصر کی نماز"
(مسلم)
7 *
نماز بے حیائی اور منکر (ناشائستہ ) باتوں سے روکتی ہے :
فرمان الہی ہے :
{اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاء وَالْمُنكَرِ }
"جو كتاب آپ کی طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھئے اورنماز قائم کریں ,یقیناً نماز بے حیائی اوربرائی سے روکتی ہے
(سورۃ العنکبوت :45)
8*
نماز اهم كاموں میں مددگار ہے :
فرمان باري تعالي ہے :
{ وَاسْتَعِينُواْ بِالصَّبْرِ وَالصَّلاَةِ }
" تم لوگ صبرا ور نماز کے ذریعہ مدد حاصل کرو
(سورۃ البقرۃ 45)
9*
نماز باجماعت ,تنہا نماز پڑھنے سے افضل ہے :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
(صلاۃ الجماعۃ أفضل من صلاۃ الفذِّ بسبع وعشرین درجۃ)
نماز باجماعت ,تنہا پڑھی جانے والی نماز سے ستائیس درجہ افضل ہے
(متفق علیہ )
10*
نمازی کیلئے فرشتے رحمت ومغفرت کی دعا کرتے ہیں :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(الملائکۃ تصلی على أحدکم مادام فی مصلاہ الذی صلی فیہ مالم یحدث ,تقول : اللهم ارحمه)
"جب تم ميں سے کوئی شخص اپنی نمازگاہ میں ہوتا ہے جہاں اس نے نماز پڑھی ہے ,فرشتے اس کے لئے دعائیں کرتے رہتے ہیں جب تک
کہ وہ حدث نہ کرے (یعنی اس کا وضوٹوٹ نہ جائے ) ,وہ کہتے ہیں :اے اللہ! تو اسے بخش دے ,اے اللہ !تو اس پررحم فرما"
(متفق علیہ)
11*
گناہوں کی مغفرت (معافی ) کی بشارت :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
( من توضأ للصلاۃ ,فأسبغ الوضوء ,ثم مشی إلی الصلاۃ المکتوبۃ فصلاّہا مع الناس أو مع الجماعۃ أو فی المسجد غفراللہ لہ ذنوبہ)
" جسنے نماز کیلئے وضو کیا اور کامل وضوکیا ,پھر فرض نماز کے لئے چلا اور لوگوں کے ساتہ باجماعت کے ساتہ یا مسجد میں نماز
پڑھی ,تو اللہ تعالى اس کے گناہوں کو بخش دے گا
(مسلم )
12*
جسم گناہوں سے پاک ہو جاتا ہے :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
( أرایتم لو أن نہرا ً بباب أحدکم یغتسل منہ کل یوم خمس مرّات ,ہل یبقی من درنہ شیی ء؟)
(قالوا:لا یبقی من درنہ شیئ,قال فذالک مثل الصلوات الخمس یمحوا اللہ بہن الخطایا )
"تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر تم میں سے کسی شخص کے دروازہ پر ایک نہر ہو جس میں وہ ہرروز پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو, کیااس کے جسم
میں کچہ میل کچیل باقی رہے گا ؟صحابہ نے جواب دیا اس کا کچہ بھی میل کچیل باقی نہیں رہے گا ,آپ نے فرمایا :بالكل يهي مثال پنج وقتہ
نمازوں کی ہے کہ ان کےذریعہ اللہ تعالى گناہوں کو مٹا دیتا ہے "
(متفق علیہ)
13*
جنت میں ضیافت( مہمان داری )تیار کرنے کی بشارت:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(من غدا إلي المسجد أو راح ,أعد الله له في الجنة نُزُلا,كلما غدا أوراح )
"جوشخص صبح کے وقت یا شام کے وقت مسجد جاتا ہے تو اللہ تعالى اس کے لئے جنت میں ضیافت تیار کرتا ہے جب بھی وہ صبح یا شام
کے وقت جاتا ہے "
(متفق علیہ )