Muhammad Qartaas Mirza
لوگوں کے کتنے چہرے ہیں
کچھ تو ہر رنگ میں لتیرے ہیں
نئ تہزیب کے باطن میں
رنگ فرنگی کے بڑے گہرے ہیں
سچے چہرے دیکھے کون اب
چہروں تلے کچھ چہرے ہیں
بازاروں میں کہیں ایماں ہی نہ لٹ جائے
جگہ جگہ لگے ابلیس کے ڈیرے ہیں
محمد قرطاس مرزا
]]]]]]