سقراط کے تمثیل کو یونانی تھیٹر میں اوّل انعام ملا تو اس نے ایک بڑی ضیافت کا اہتمام کیا،تمام مہمان محبت کے موضوع پر اظہار خیال کر رھے تھےجبکہ آخر میں تقریب کے مہمان خصوصی سے بھی اظہار خیال کی گزارش کی گئ ، سقراط نے اپنا تعمیری نظریہ کچھ اسطرح پیش کیا۔
"محبت ملکوتی حسن کیلئے انسانی روح کی خواہش کا نام ہے،محبت کرنے والا حسن کی صرف جستجو نہیں کرتا بلکہ اس کو تخلیق بھی کرتا ھے،اس کو معدوم ہونے سے بچاتا ھے،فانی بدن میں لافانیت کا بیج بونا چاہتا ھےیہی وجہ ھے کہ جنسیں ایک دوسرے سے محبت کرتی ہیں،وہ اپنے آپ از سرِنو تخلیق کرتی ہیںاور یوں وقت کو طول دے کر ابدیت تک لے جانا چاہتی ہیں،یہی سبب ھے کہ والدین اپنے بچوں سے محبت کرتے ہیں کیونکہ محبت کرنے والے والدین کی روح صرف بچوں کو جنم نہیں دیتی بلکہ حسن کی ابدی جستجو میں شامل ہونے والے ہمراہی اور ساتھی کی تخلیق بھی کرتی ھےخیر وہ حسن ھے کیا جسے ہم محبت کے وسیلے سے دوام بخشنا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ دانش ھے،نیکی ھے ،احترام ھے،حوصلہ مندی ھے ، انصاف اور ایمان ھے ایک لفظ میں یوں کہئے کہ محبت صداقت اور سچائی کا وہ راستہ ھےجو سیدھا خدا کے حضور لے جاتا ھے"۔