وہ اِک آنکھوں کی جُنبش سے دل کی بستی لوٹ گیا
آنکھوں سے آنکھیں چار ہوئیں اور ہاتھ سے ساغر چھوٹ گیا
دل اُس کا بھی ہے میرا بھی ہے ، فرق تو صرف اتنا ہے
وہ پتھر ہے جو ثابت ہے یہ شیشہ تھا جو ٹوٹ گیا
وہ اِک آنکھوں کی جُنبش سے دل کی بستی لوٹ گیا
آنکھوں سے آنکھیں چار ہوئیں اور ہاتھ سے ساغر چھوٹ گیا
دل اُس کا بھی ہے میرا بھی ہے ، فرق تو صرف اتنا ہے
وہ پتھر ہے جو ثابت ہے یہ شیشہ تھا جو ٹوٹ گیا
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*