حضرت معاذ (رضی اللہ عنہ) ملک شام گئے۔
وہاں انہوں نے دیکھا کہ شامی لوگ اپنے بڑوں کو سجدہ کرتے ہیں۔
جب معاذ (رضی اللہ عنہ) لوٹے تو انہوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو سجدہ کیا۔
آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے پوچھا : معاذ ، یہ کیا بات ہے ؟
معاذ (رضی اللہ عنہ) نے جواب دیا : میں نے اہلِ شام کو دیکھا کہ وہ اپنے بڑوں اور بزرگوں کو سجدہ کرتے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) اس کے سب سے زیادہ مستحق ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اگرمیں کسی کو اللہ تعالی کے علاوہ کسی اورکے لیے سجدہ کرنے کاحکم دیتا توعورت کوحکم دیتا کہ وہ اپنے خاوند کوسجدہ کرے ۔
اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے جب تک عورت اپنے خاوند کے حق ادا نہیں کرتی وہ اس وقت تک اپنے رب کے حقوق بھی ادا نہیں کرسکتی ، اوراگرخاون د اس سے اس کا نفس مانگے (یعنی خواہشِ جماع) اوروہ کجاوہ ( اونٹ کی کاٹھی ) پر ہو تو اسے نہیں روکنا چاہیے ۔
ابن ماجہ
كتاب النکاح
باب : حق الزوج على المراة
حدیث : 1926