Very Nice
میری مثال اس قیدی پرندے کی سی ہے جس نے خود کو باور کرا دیا ہے کہ اس کے پر ہی نہیں ہیں کہ وہ اڑ سکے۔ اسی لئے وہ اپنے سالم پروں کو پھڑپھڑانے کا رسک نہیں لے سکتا۔ مبادا ایسا کرنے سے لمبی اڑان بھرنے کو اس کا جی مچل اٹھے اور وہ بے قابو ہو جائے۔ ۔ ۔۔
انسان جب تک صبر کرتا ہے، سکھ میں رہتا ہے۔ صبر چھوڑ دو تو ایسی تڑپ جاگ اٹھتی ہے کہ ایک ایک لمحہ عذآب بن جاتا ہے اور میں اس عذاب میں خود کو مبتلا نہیں کرنا چاہتا۔"۔
"جب اتنا سمجھتے ہو تو یہ بھی مان لو کہ انسان ڈوبے یا تیرے، اسے رسک تو بہرحال لینا ہی پڑتا ہے۔ بھلا کنارے پر کھڑے ہوکر کب تک دریا کا بہاؤ دیکھتے رہو گے۔ لہریں گنتے رہو گے۔"۔
"آپ مجھے یہ سہانی نصیحتیں مت کریں۔ زندگی کے بارے میں سوچنا اور خوش کن زاویے سے دیکھنا آپ کے لئے آسان ہے مگر میرے لئے ازحد مشکل ہے۔ آپ کا دماغ آزاد ہے، میری سوچیں بندھی ہوئی ہیں۔ آپ کے خیالوں پہ کسی کا پہرہ نہیں، میری ہر سانس مشروط ہے۔"
شازیہ چوہدری کے ناول سے اقتباس
Very Nice
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا
Bandhay paroon se he perwaaz kerna chahta hoon .........
main apne ajz ko aijaaz kerna chahta hoon.......
Shazia Ch meri fav writer hua karti thiin........in ki achanak wafaat uff......... Allah In k Darjaat Buland Farmaye!!!!!!!!!
Acha Iqtibas Share kya hai Aap ne
thnx 4 sharing
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
bht kubsurat iqtbaas hy...
bohat aala....