ایک صاحب کے گھر تیسرا بیٹا ھوا۔ وہ اس کا نام رکھنے کے لئے سوچ میں مبتلا بیٹھے تھے کہ اتنے میں ان کا ایک دوست ملنے کے لئے آ گیا۔
دوست نے پوچھا کہ کیا سوچ رہے ہو تو کہنے لگے کہ تیسرے بیٹےکا نام سوچ رہا ہوں ۔
دوست : پہلے دونوں بیٹوں کے نام بتاؤ ،
صاحب : ایک کا نام " صدیق الزماں جالینوس " اور دوسرے کا " رفیق الز ماں کیکاؤس " ہے ۔ اب بتاؤ تیسرے کا کیا رکھوں ؟
دوست : تیسرے کا نام " بندوق الز ماں کارتوس " رکھ دو۔
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
Khud Ko Bud Naseeb Kehny K Gunaah Say Bachty Raho
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا