richardson - Champion Trophy

icc trophy 2008 - Champion Trophy
چیمپئنز ٹرافی انعقاد کے روشن امکانات




انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنزٹرافی کے انعقاد کے پورے امکانات ہیں لیکن آئی سی سی پاکستان میں سکیورٹی کے حالات پر مسلسل نظر رکھے گا۔

انہوں نے یہ بات لاہور میں چیمپئنز ٹرافی 2008 کے سلسلے میں ہونے والی تقریب سے پہلے ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ اس پریس کانفرنس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر شفقت نغمی، پاکستان کی ٹیم کے نائب کپتان مصباح الحق اور ٹورنامنٹ ڈائریکٹر احمد فاروق بھی موجود تھے۔
آئی سی سی کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ حالات چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے لیے سازگار ہیں اور ان حالات میں چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد پر پر جوش اور مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں یہ اہلیت ہے کہ وہ اس ٹورنامنٹ کا انعقاد بہتر طریقے سے کر سکتا ہے۔

ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہا کہ وہ حتمی طور پر تو نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان میں یہ ٹورنامنٹ ضرور ہوگا کیونکہ سکیورٹی کے حالات کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا اور آئی سی سی کے نزدیک اس ٹورنامنٹ میں شریک ہر شخص کی حفاظت سب سے بڑی ترجیح ہے اور وہ سکیورٹی کے حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ حالات بہتر رہیں گے اور پاکستان میں یہ ٹورنامنٹ منعقد ہو گا۔

ایک سوال پر کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا لیکن پھر بھی کسی ملک نے آخری وقت میں پاکستان آنے سے انکار کر دیا تو آئی سی سی اس کے خلاف کیا کارروائی کرے گا۔

ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا تھا کہ تمام کرکٹ کھیلنے والے ممالک نے آئی سی سی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں اور وہ اس معاہدے کے تحت آئی سی سی کے ہر ٹورنامنٹ میں شرکت کے پابند ہیں ۔ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا تھا کہ اگر آئی سی سی کسی ملک میں کوئی ٹورنامنٹ کروانے کا فیصلہ کرتی ہے تو ان ممالک کو اس فیصلےکا احترام کرنا ہوگا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں وہ ملک اس معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ آئی سی سی کسی ملک کو زبردستی تو آمادہ نہیں کر سکتی لیکن اس ملک کو معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اب تک کے انتظامات سے مطمئن ہیں تاہم ابھی کچھ وقت ہے اور مزید کام کرنا ہوگا اس سلسلے میں آئی سی سی تمام عمل پر نظر رکھے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا تھا کہ کرکٹ سے بد عنوانی ختم کرنے کے لیے آیی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ پوری کوشش کر رہا ہے۔
فاسٹ بالر محمد آصف کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر محمد آصف قصور وار ہوئے تو آئی سی سی اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی کیونکہ ہم عالمی ڈوپنگ ایجینسی کے ساتھ منسلک ہیں۔

اس پریس کانفرنس میں پاکستان کی ٹیم کے کپتان شعیب ملک نے شریک ہونا تھا لیکن ان کی جگہ شرکت کی نائب کپتان مصباح الحق نے کی۔ مصباح الحق نے کہا وہ اتنے بڑے ٹورنامنٹ کے پاکستان میں منعقد ہونے پر بہت خوش ہیں اور ان کے ٹیم میں آنے کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں اتنا بڑا ٹورنامنٹ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ شائقین کو بہت اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی اور وہ اس کے منتظر ہیں۔

تقریب میں پاکستان کے مشیر داخلہ رحمان ملک نے حکومت پاکستان کی جانب سے چمپئنز ٹرافی کے لیے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کی یقین دھانی کروائی۔

تقریب میں چیمپئز ٹرافی کے لوگو اور ٹرافی کی نقاب کشائی کی۔