دو دوست بہت چالاک تھے انہیں لاہور جانا تھا مگر ٹرین میں تل دھرنے کو جگہ نہ تھی رات کے وقت انہوں نے شور مچا دیا کہ بوگی میں سانپ آیا ہے تمام مسافر خوف کے مارے ڈبے سے اتر گئے۔ دونوں دوست جلدی سے ٹرین میں سوار ہوئے اور برتھ پر سوگئے جب ان کی آنکھ کھلی تو سامنے ایک قلی کھڑا تھا۔ انہوں نے اس سے پوچھا: بھائی صاحب !کیا لاہور آگیا ہے؟ قلی(حیرت سے): لاہور ؟ جناب ! رات اس ڈبے میں سانپ گھس آیا تھا اس لئے یہ ڈبہ ٹرین سے کاٹ دیا گیا تھا“۔
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
Khudi ko kar buland itna ke har taqder se pehle
Khuda bande se ye poche bata teri raza kia hai
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
bhot purana ha
Hmmm
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا
پھر یوں ہوا کے درد مجھے راس آ گیا