ایک 60 سالہ شخص تسلیم احمد کو
2010-2-21
کو کراچی سے اغواہ کیا گیا، اُسکے خاندان والے
48
گھنٹے اُسے ڈھونڈتے رہے وہ انسان جو نماز کی پابندی کرنے والا تھا،چہرے پر ڈھاڑی تھی
کہان جاستکا ہے
پھر2010-2-22
کو رات تقریبا دو بجے وہ زخمی اور نشہ کی حالت میں واپس آیا اُس نے گھر آکر انکشاف کیا کہ
جو لوگ اُسے اُٹھا کر لے گئے تھے "مجھ سے کسی بارے میں پوچھ گچھ کرہے تھے،اُن لوگوں نے مجھے نشے کے انجکشن لگائے اور مارا پیٹا
سوال تو یہ ھے کہ وہ کون لوگ تھے کسی پاکستانی ایجنسی والے یا طالبان
...???
جن لوگوں کا یہ ماننا ہے ایجنسیاںاب بھی سہی کام انجام دے رہی ہیں اور
دوسرے ممالک کے لیئے کام نہیں کرہیں اُنکے لیئے یہ بات لمحہء فکریہ ہے