سوگ مناتا ہوں تیری یاد میں
میں مست رہتا ہوں ہر دم تیری یاد میں
اب تو اپنے بھی بیگانے لگتے ہیں تیری یاد میں
نہ جانے کیسی عادت سی ہو گئی ہے مجھ کو صنم
اب تو مجبوری بھی ساتھ چھوڑ گئی تیری یاد میں
کیا خبر تھی تم چلے جاؤ گے مجھے چھوڑ کر
دن رات سوگ مناتا ہوں تیری یاد میں