تجھے پانے کی دُھن میں ،میں نے کھو دی ہے اپنی ذات
نہ ہوش اپنا باقی، نہ اپنی کوئی بات

سب کچھ تو تیرے نام ،میں نے لکھ ہی چھوڑا ہے
کیا میرے شب و روز،کیا میرے خیالات

جو وقت تجھ سنگ بیتے ،مجھے وہ یاد رہتا ہے
بہاروں کے دن کا ذکر ہو، یابرسات کی کوئی رات

کیا پایا میں نے عشق میں،کیا میں نے کھو دیا
خود سے ہوں با خبر ،نہ ہی فکرِ سوالات

ہر پل میں تیری ذات کا اب ذکر رہتا ہے
ہر پل میں زندگی سے کرتا ہوں ملاقا