hmmmM. . .
پروین شکار کی ایک یہ نظم مجھے انتہائی خوبصورت لگی جو کہ میری پسندیدہ بھی
اس میں کسی کا عکس سا دکھتا ہے ، ملاحظہ فرمائیں
اپنے سرد کمرے میں اُداس بیٹھی ہُوں
نیم وا دریچوں سے سرد ہوائیں آتی ہیں
میرے جسم کو چُھو کر آگ سی لگاتی ہیں
تیرا نام لے کر مجھ کو گُد گُداتی ہیں
کاش میرے پاس پر ہوتے تیرے پاس اُڑ آتی
کاش میں ہوا ہوتی تجھ کو چُھو کر لوٹ آتی
مگر نہیں کچھ بھی نہیں
سنگ دل رواجوں کے آہینی حصاروں میں
عُمر قید کی مُلزم صرف ایک لڑکی ہُوں میں
پروین شاکر
hmmmM. . .
like karlo
kOi bhEE aisa lamha nahi. . .
jismEin mEre tU hOta nahi.
achi hai
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
parveen parveen thi......... bahut khoob
bht ahi ghazal hai
keep it up!
A single rose can be my garden... a single friend, my world.
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا