جیسے دشت بیاباں ایک قطرہ آب چاھے
جیسے بے ثمر شجرکوئ ثمر چاھے
جیسے ٹوٹتی سانسوں کی ڈوری مہلت مانگے
بس ایسے ہی
کچھ لوگوں کی محبت بھی شدید ھوتی ھے
اور کبھی لاحاصل ھوتی ھے
مگر
وہ خالق کائنات
جو رحیم بھی ھے کریم بھی ھے
جسے چاھے نواز دے
بس ُاسی سے مانگو
ُاسی سے سوال کرو
ممکن ھے
کبھی نہ کبھی
سچی محبت کا نایاب موتی تمھاری جھولی میں آن گرے