/up
ایک ہی مسئلہ تا عمر مِرا حل نہ ہوا
نیند پوری نہ ہوئی خواب مُکمل نہ ہوا
شہرِ دل کا جو مکیں ہے وہ بچھڑتا کب ہے؟
جس قدر دُور گیا، آنکھ سے اوجھل نہ ہوا
آج بھی دل کی زمیں خشک رہی، تشنہ رہی
آج بھی مائلِ الطاف، وہ بادل نہ ہوا
روشنی چھن کے تیرے رُخ کی نہ مجھ تک پہنچے
ایک دیوار ہوئی، یہ کوئی آنچل نہ ہوا
جن کو اِک عمر کا نذرانہ دیے بیٹھے ہیں
آج تک ان سے تعارف بھی مفصّل نہ ہوا
اُن سے ملتے ہیں، بچھڑ جاتے ہیں، پھر ملتے ہیں
زندہ رہنے کا عمل ہم سے مسلسل نہ ہوا
جس پہ رکھنی تھی مجھے اپنی اساسِ ہستی
اپنی قسمت میں منور وہی اِک پل نہ ہوا
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
/up
Yahi Dastoor-E-ulfat Hai,Nammi Ankhon,
Mein Le Kar Bhi,
Sabhi Se Kehna Parta Hai,K Mera Haal,
Behter Hai...!!
bht khoob
A single rose can be my garden... a single friend, my world.
Great
جن کو اِک عمر کا نذرانہ دیے بیٹھے ہیں
آج تک ان سے تعارف بھی مفصّل نہ ہوا
اُن سے ملتے ہیں، بچھڑ جاتے ہیں، پھر ملتے ہیں
زندہ رہنے کا عمل ہم سے مسلسل نہ ہوا
.. bohat khobsurat..
nyc
Very Nice...
welldone
greattt
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!