Results 1 to 8 of 8

Thread: پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Oct 2009
    Location
    Failed State
    Posts
    50,102
    Mentioned
    2 Post(s)
    Tagged
    34 Thread(s)
    Rep Power
    21474902

    present پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح

    پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح


    پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح
    دست گُل پھیلا ہُوا ہے مرے آنچل کی طرح

    کہہ رہا ہے کسی موسم کی کہانی اب تک
    جسم برسات میں بھیگے ہُوئے جنگل کی طرح

    اُونچی آواز میں اُس نے تو کبھی بات نہ کی
    خفگیوں میں بھی وہ لہجہ رہا کومل کی طرح

    مِل کے اُس شخص سے میں لاکھ خموشی سے چلوں
    بول اُٹھتی ہے نظر، پاؤں کی پائل کی طرح

    پاس جب تک وہ رہے ،درد تھمارہتا ہے
    پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح

    اب کسی طور سے گھر جانے کی صُورت ہی نہیں
    راستے میرے لیے ہوگئے دلدل کی طرح

    جسم کے تیرہ وآسیب زدہ مندرمیں
    دل سِر شام سلگ اُٹھتا ہے صندل کی طرح




    Last edited by Killer; 16-09-2010 at 10:39 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •