ھم نے سوچ رکھا ہے!
چاہے دل کی ہر خواہش
زندگی کی آنکھوں سے اشک بن کے بہ جائے
چاہے اب مکینوں پر گھر کی ساری دیواریں
چھت سمیت گر جایں
اور بے مقدر ھم
اس بدن کے ملبے میں خود ہی کیوں نہ دب جایں
تم سے کچھ نہیں کہنا
ھم نے سوچ رکھا ہے!
چاہے دل کی ہر خواہش
زندگی کی آنکھوں سے اشک بن کے بہ جائے
چاہے اب مکینوں پر گھر کی ساری دیواریں
چھت سمیت گر جایں
اور بے مقدر ھم
اس بدن کے ملبے میں خود ہی کیوں نہ دب جایں
تم سے کچھ نہیں کہنا