wwoowow... zabrdast intekhab ha ap ka
محبّت تو شدّت کے بغیر ممکن نہیں" میرے مُنھ سے نکل جاتا یے۔
"نہیں، محبّت شدّت کی نفی یے" وہ پہلی بار مُڑ کر میری طرف دیکھتی یے۔ مُسکراتی یے۔ وہی رنگ پچکاری۔ فرحت سے بھری ایک پُھوار سی اُڑتی یے۔ پورٹریٹ کی ساری تلخی دُھل جاتی یے۔
"تم شدّت کو بُرا جانتی یو کیا؟" میں پُوچھتا ہُوں۔
"شدّت خود پرستی کا ایک رُوپ یے۔ میں اسے بُرا نہیں جانتی۔ بس... مجھے گوارا نہیں۔"
"تم محبّت کو کیا سمجھتی یو؟" میں پُوچھتا ہُوں۔
وہ میری طرف مُنھ موڑ کر بیٹھ جاتی یے۔ سوچ میں پڑ جاتی یے۔ کہتی یے "محبّت ایک پُرسکون کیفیّت یے۔ وجدان یے۔ نہیں" وہ زیرلب گویا خود سے کہتی یے "بتائی نہیں جا سکتی۔ صرف بیتی جا سکتی یے۔"
(اقتباس: مُمتاز مفتی کی کتاب "سمے کا بندھن " کے افسانے "عینی اور عفریت" سے
wwoowow... zabrdast intekhab ha ap ka
khoob he ...
Khush rheiye
slamat rheiye
Shukriya
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا
very nice.. thank you
Thx
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا
hmm 2 gud
Ik Muhabbat ko amar karna tha.....
to ye socha k ..... ab bichar jaye..!!!!
ahh maza agaya..