thanks for sharing..
عشق مجازی، عشق حقیقی
"اپنی انا اور نفس کو ایک انسان کے سامنے پامال کرنے کا نام عشق مجازی ہے اور اپنی انا اور نفس کو سب کے سامنے پامال کرنے کا نام عشق حقیقی ہے، اصل میں دونوں ایک ہیں۔ عشق حقیقی ایک درخت ہے اور عشق مجازی اسکی شاخ ہے۔
جب انسان کا عشق لاحاصل رہتا ہے تو وہ دریا کو چھوڑ کر سمندر کا پیاسا بن جاتا ہے، چھوٹے راستے سے ہٹ کر بڑے مدار کا مسافر بن جاتا ہے۔۔۔ تب، اس کی طلب، اس کی ترجیحات بدل جاتیں ہیں۔"
زاویہ سوئم، باب :محبت کی حقیقت سے اقتباس
Last edited by Mohammad Sajid; 06-04-2011 at 12:27 AM.
thanks for sharing..
Very nice sharing ,,,
Khush rheiye
slamat rheiye
Shukriya
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا
Nice share, although i don't agree.
thanks for sharing.
Apni Apni Soch Ki Baat Hai
Thx
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا